یہ واقعہ بلکل سچا ہے اس کو تصویر کے ساتھ Relate نہ کیا جائے ایک شخص کونے میں کھڑا رو رہا ہے سسکیاں لے رہا ہے پوچھنے پہ معلوم ہوا ایک Rider ہے اور ایک Fast Food ریسٹورانٹ میں Home Delivery کے لیے کام کرتا ہے کھانے پہچانے گیا تھا واپسی پہ سردی اور بارش کے موسم کی وجہ سے لڑکا شدید کانپے جا رہا تھا میرے پوچھنے پہ اس نے بس اتنا کہا کچھ نہیں ہوا ہے سر میں نے اس سے ریکوسٹ کی کہ بھائی جب تک بارش نہیں رکتی آپ تھوڑی دیر میرے ساتھ گاڑی میں بیٹھ جاو اور بعد میں آرام سے پوچھا کہ بھائی ہوا کیا ہے کچھ تو بتائیں میرے اصرار کرنے پہ اس نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے لیٹ پہنچا ہوں اور اب کسمٹر نے کھانا لینے سے انکار کر دیا ہے میں نے کہا تو اس میں تو پریشانی والی کوئی بات نہیں تو اس نے کہا سر اس کھانے کے پیسے ابھی میری سیلیری میں سے کٹنے ہیں معلوم پڑا کہ کھانا 3800 روپے کا تھا اور اس کی سیلری 9000 تھی خیر یہ سب یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ اگر پم بارش میں ایسے موسم میں کچھ آرڈر کرتے ہیں تو ہمیں ان لوگوں کا احساس کرنا چاہیے یہ لوگ بھی انسان ہوتے ہیں یہ لوگ محنت کرتے...